ہے آپ کے ہونٹوں پے جو مسکان وغیرہ
قربان گئے اس پے دل۔و۔ جان وغیرہ
بلی تو یونہی مفت میں بدنام ہوئی
تھیلے میں تو کچھ اور تھا سامان وغیرہ
بے حرسُ غرض فرض ادا کی جئے اپنا
جس طرح پولیس کرتی ہے چلا ن وغیرہ
اب ہوش نہیں کوئی کے بادام کہاں ہے
اب اپنی ہتھیلی پے ہیں داندان وغیرہ
ہر شرط کی بشارت بنا ڈالی ہے انور
یوں چاک کیا ہم نے گریباں وغیرہ
No comments:
Post a Comment
Please don't enter any Spam link in the comment box.