Tuesday, December 24, 2019

بات بس سے نکل چلی ہے

غزل

بات بس سے نکل چلی ہے
دل کی حالت سنبھل چلی ہے

اب جنوں حد سے بڑھ چلا ہے
اب طبیعت بہل چلی ہے

اشک خونناب ہو چلے ہیں
غم کی رنگت بدل چلی ہے

یا یونہی، بجھ رہی ہیں شمعیں
یا شبِ ہجر ٹل چلی ہے

لاکھ پیغام ہو گئے ہیں
جب صبا ایک پل چلی ہے

جاو اب سو رہو ستارو
درد کی رات ڈھل چلی ہے

منٹگمری جیل 21۔ نومبر 53ء​
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.