Saturday, March 28, 2020

Tishnagi Ne Srab Hi Likha-Khwab Dekha Tha Khwab Hi Likha

تشنگی نے سراب ہی لکھا
خواب دیکھا تھا خواب ہی لکھا

ہم نے لکھا نصاب تیرہ شبی
اور بہ صد آب و تاب ہی لکھا

منشیان شہود نے تا حال
ذکر غیب و حجاب ہی لکھا

نہ رکھا ہم نے بیش و کم کا خیال
شوق کو بے حساب ہی لکھا

دوستو ہم نے اپنا حال اسے
جب بھی لکھا خراب ہی لکھا

نہ لکھا اس نے کوئی بھی مکتوب
پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا

ہم نے اس شہر دین و دولت میں
مسخروں کو جناب ہی لکھا

 گمان- جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.