Saturday, March 28, 2020

Wo Kya Kuch Krne Wale The

وہ کیا کچھ نا کرنے والے تھے
بس کوئی دم میں مرنے واے تھے

تھے گلے اور گرد باد کی شام
اور ہم سب بکھرنے والے تھے

وہ جو آتا تو اس کی خوشبو میں
آج ہم رنگ بھرنے والے تھے

صرف افسوس ہے یہ طنز نہیں
تم نہ سنوارے ، سنوارنے والے تھے

یوں تو مرنا ہے اک بار مگر
ہم کئی بار مرنے والے تھے

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.