ترک شاعر ناظمِ حکمت کے افکار
جینے کے لیے مرنا
یہ کیسی سعادت ہے
مرنے کے لیے جینا
یہ کیسی حماقت ہے
اکیلے جیو
ایک شمشاد تن کی طرح
اور مل کر جیو
ایک بَن کی طرح
ہم نے امّید کے سہارے پر
ٹوٹ کر یوں ہی زندگی کی ہے
جس طرح تم سے عاشقی کی ہے
یہ کیسی سعادت ہے
مرنے کے لیے جینا
یہ کیسی حماقت ہے
اکیلے جیو
ایک شمشاد تن کی طرح
اور مل کر جیو
ایک بَن کی طرح
ہم نے امّید کے سہارے پر
ٹوٹ کر یوں ہی زندگی کی ہے
جس طرح تم سے عاشقی کی ہے
No comments:
Post a Comment
Please don't enter any Spam link in the comment box.