Saturday, March 28, 2020

Yad Use Intahai karte hain-So Hum Uski Burai Karte Hain

یاد اُسے انتہائی کرتے ہیں
سو ہم اس کی بُرائی کرتے ہیں

پسند آتا ہے دِل سے یوسف کو
وہ جو یوسف کے بھائی کرتے ہیں

ہے بدن خوابِ وصل کا دنگل
آؤ زور آزمائی کرتے ہیں

اُس کو اور غیر کو خبر ہی نہیں
ہم لگائی بجھائی کرتے ہیں

ہم عجب ہیں کہ اُس کی بانہوں میں
شکوۂ نارسائی کرتے ہیں

حالتِ وصل میں بھی ہم دونوں
لمحہ لمحہ جدائی کرتے ہیں

آپ جو میری جاں ہیں، میں دل ہوں
مجھ سے کیسے جدائی کرتے ہیں

با وفا ایک دوسرے سے میاں
ہر نفس بے وفائی کرتے ہیں

جو ہیں سرحد کے پار سے آئے
وہ بہت خود ستائی کرتے ہیں

پَل قیامت کے سُود خوار ہیں جون
یہ ابد کی کمائی کرتے ہیں​

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.