Wednesday, April 1, 2020

Gile Se Baz Aya Ja Rha He

گِلے سے باز آیا جا رہا ہے
سو پیہم گنگنایا جا رہا ہے

نہیں مطلب کسی پہ طنز کرنا
ہنسی میں مسکرایا جا رہا ہے

وہاں اب میں کہاں! اب تو وہاں سے
مرا سامان لایا جا رہا ہے

عجب ہے ایک حالت سی ہوا میں
ہمیں جیسے گنوایا جا رہا ہے

اب اس کا نام بھی کب یاد ہو گا
جسے ہر دَم بُھلایا جا رہا ہے

چراغ اس طرح روشن کر رہا ہوں
کہ جیسے گھر جلایا جا رہا ہے

بَھلا تم کب چلے تھے یوں سنبھل کر
کہاں سے اُٹھ کے جایا جا رہا ہے

تو کیا اب نیند بھی آنے لگی ہے
تو بستر کیوں بِچھایا جا رہا ہے

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.