Saturday, March 28, 2020

Kya Ye Aafat Nahin Azab Nahin-Dil Ki Halt Bht Khrab Nahin

کیا یہ آفت نہیں عذاب نہیں
دل کی حالت بہت خراب نہیں
بود پل پل کی بے حسابی ہے
کہ محاسب نہیں حساب نہیں
خوب گاؤ بجاؤ اور پیو
ان دنوں شہر میں جناب نہیں
سب بھٹکتے ہیں اپنی گلیوں میں
تا بہ خود کوئی باریاب نہیں
تو ہی میرا سوال ازل سے ہے
اور ساجن ترا جواب نہیں
حفظ ہے شمس بازغہ مجھ کو
پر میسر وہ ماہتاب نہیں
تجھ کو دل درد کا نہیں احساس
سو مری پنڈلیوں کو داب نہیں
نہیں جڑتا خیال کو بھی خیال
خواب میں بھی تو کوئی خواب نہیں
سطر مو اس کی زیر ناف کی ہائے
جس کی چاقو زنوں کو تاب نہیں

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.