نئی خواہش رچائی جا رہی ہے
تیری فرقت منائی جا رہی ہے
ہے ویرانی کی دھوپ اور ایک آنگن
اور اس پر لُو چلائی جا رہی ہے
نبھائی تھی نہ ہم نے جانے کس سے
کہ اب سب سے نبھائی جا رہی ہے
کہاں لذت وہ سوزِ جستجو کی
یہاں ہر چیز پائی جا رہی ہے
سُن اے سورج جدائی موسموں کے
میری کیاری جلائی جا رہی ہے
بہت بدحال ہیں بستی، تیرے لوگ
تو پھر تُو کیوں سجائی جا رہی ہے
خوشا احوال اپنی زندگی کا
سلیقے سے گنوائی جا رہی ہے
دریچوں سے تھا اپنے بیر ہم کو
سو خود دیمک لگائی جا رہی ہے
جدائی موسموں کی دھوپ سنیو
مری کیاری جلائی جا رہی ہے
مری جاں اب یہ صورت ہے ک مجھ سے
تری عادت چھڑائی جا رہی ہے
میں پیہم ہار کے یہ سوچتا ہوں
وہ کیا شئے ہے جو ہاری جا رہی ہے
گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
تیری فرقت منائی جا رہی ہے
ہے ویرانی کی دھوپ اور ایک آنگن
اور اس پر لُو چلائی جا رہی ہے
نبھائی تھی نہ ہم نے جانے کس سے
کہ اب سب سے نبھائی جا رہی ہے
کہاں لذت وہ سوزِ جستجو کی
یہاں ہر چیز پائی جا رہی ہے
سُن اے سورج جدائی موسموں کے
میری کیاری جلائی جا رہی ہے
بہت بدحال ہیں بستی، تیرے لوگ
تو پھر تُو کیوں سجائی جا رہی ہے
خوشا احوال اپنی زندگی کا
سلیقے سے گنوائی جا رہی ہے
دریچوں سے تھا اپنے بیر ہم کو
سو خود دیمک لگائی جا رہی ہے
جدائی موسموں کی دھوپ سنیو
مری کیاری جلائی جا رہی ہے
مری جاں اب یہ صورت ہے ک مجھ سے
تری عادت چھڑائی جا رہی ہے
میں پیہم ہار کے یہ سوچتا ہوں
وہ کیا شئے ہے جو ہاری جا رہی ہے
گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
No comments:
Post a Comment
Please don't enter any Spam link in the comment box.