Wednesday, April 1, 2020

Dil Guma Tha Gumaniyan The Hm

دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم
ہاں میاں داستانیاں تھے ہم
ہم سنے اور سنائے جاتے تھے
رات بھر کی کہانیاں تھے ہم
جانے ہم کس کی بود کا تھے ثبوت
جانے کس کی نشانیاں تھے ہم
چھوڑتے کیوں نہ ہم زمیں اپنی
آخرش آسمانیاں تھے ہم
ذرہ بھر بھی نہ تھی نمود اپنی
اور پھر بھی جہانیاں تھے ہم
ہم نہ تھے ایک آن کے بھی مگر
جاوداں جاودانیاں تھے ہم
روز اک رن تھا تیر و ترکش بن
تھے کمیں اور کمانیاں تھے ہم
ارغوانی تھا وہ پیالۂ ناف
ہم جو تھے ارغوانیاں تھے ہم
نار پستان تھی وہ قتالہ
اور ہوس درمیانیاں تھے ہم
ناگہاں تھی اک آن آن کہ تھی
ہم جو تھے ناگہانیاں تھے ہم

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)

By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.