Wednesday, April 1, 2020

Kb Pta Hm Yar Ko Apne Likha Karte The

 کب پتا یار کو ہم اپنے لکھا کرتے ہیں
جانے ہم خود میں کہ نا خود میں رہا کرتے ہیں

اب تم شہر کے آداب سمجھ لو جانی
جو مِلا ہی نہیں کرتے وہ مِلا کرتے ہیں

جہلا علم کی تعظیم میں برباد گئے
جہل کا عیش جو ہے وہ علما کرتے ہیں

لمحے لمحے میں جیو جان اگر جینا ہے
یعنی ہم حرصِ بقا کو بھی فنا کرتے ہیں

جانے اس کوچۂ حالت کا ہے کیا حال کہ ہم
اپنے حجرے سے بہ مشکل ہی اُٹھا کرتے ہیں

میں جو کچھ بھی نہیں کرتا ہوں یہ ہے میرا سوال
اور سب لوگ جو کرتے ہیں وہ کیا کرتے ہیں

اب یہ ہے حالتِ احوال کہ اک یاد سے ہم
شام ہوتی ہے تو بس رُوٹھ لیا کرتے ہیں

جس کو برباد کیا اس کے فدا کاروں نے
ہم اب اس شہر کی رُوداد سنا کرتے ہیں

شام ہو یا کہ سحر اب خس و خاشاک کو ہم
نذرِ پُر مایگیِ جیبِ صبا کرتے ہیں

جن کو مُفتی سے کدورت ہو نہ ساقی سے گِلہ
وہی خوش وقت مری جان رہا کرتے ہیں

ایک پہنائے عبث ہے جسے عالم کہیے
ہو کوئی اس کا خدا ہم تو دعا کرتے ہیں

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.