Wednesday, April 1, 2020

Koi Guman Bhi Nahi Darmiyan Guman Bhi He

کوئی گماں بھی نہیں، درمیاں گماں ہے یہی
اسی گماں کو بچا لوں، کہ درمیاں ہے یہی

کبھی کبھی جو نہ آؤ نظر، تو سہہ لیں گے
نظر سے دُور نہ ہونا، کہ امتحاں ہے یہی

میں آسماں کا عجب کچھ لحاظ رکھتا ہوں
جو اس زمین کو سہہ لے وہ آسماں ہے یہی

یہ ایک لمحہ، جو دریافت کر لیا میں نے
وصالِ جاں ہے یہی اور فراقِ جاں ہے یہی

تم ان میں سے ہو جو یاں فتح مند ٹھیرے ہیں
سنو! کہ وجۂ غمِ دل شکستگاں ہے یہی

 گمان -جون ایلیا(Jun Elia)
By Urdu Mehfil

No comments:

Post a Comment

Please don't enter any Spam link in the comment box.